اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس کا ٹرائل چار ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریری حکمنامہ جاری کردیا، عدالت نے شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت بھی مسترد کردی۔
فیصلے میں عدالت نے کہا کہ جیل ٹرائل کا مطلب ان کیمرہ سماعت نہیں بلکہ اوپن ٹرائل ہی ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی مدنظر رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ افراد کو عدالتی کارروائی دیکھنے کو یقینی بنائیں، جیل حکام یقینی بنائیں ملزموں کی عزت اور وقار پر کوئی حرف نہ آئے۔
تحریری فیصلے کے مطابق ہر حوالے سے اوپن اور شفاف ٹرائل کو یقینی بنایا جائے، چیئرمیین پی ٹی آئی بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں، سیکیورٹی کی وجہ سے جیل ٹرائل ہورہا ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ فیملی اس سے قبل سیکیورٹی خدشات کا اظہار کرچکی ہے ہر سماعت پر جیل سے عدالت لانا چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے سیکیورٹی خدشات پیدا کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی نے سائفر کیس میں بعد از گرفتاری ضمانت اور فرد جرم عائد کرنےکی کارروائی کو بھی چیلنج کیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور شاہ محمود قریشی سائفر کیس میں ان دنوں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید ہیں جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے جیل ٹرائل روک دیا ہے۔