اسلام آباد : ہائیکورٹ حملے کے بعد سیکیورٹی مزید بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزارت داخلہ سے رینجرز کی 2 ہزار نفری مزید طلب کرلی گئی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ حملےکےبعدسیکیورٹی مزید بڑھانے کا فیصلہ کرلیا گیا ، ترجمان ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا، جس میں ہائیکورٹ میں رینجرز کے 2 ہزار نفری مزید طلب کی گئی ہے۔
وزارت داخلہ نے ترجمان ہائیکورٹ کے خط پررینجرز سےمزیدنفری طلب کی ، ترجمان نے کہا ہے کہ اس وقت رینجرز کے 200 اور پولیس کے سیکڑوں اہلکار تعینات ہیں، آج لاہورسےرینجرز کی2ہزارنفری اسلام آبادپہنچےگی۔
ترجمان ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ کل ہائیکورٹ نےوکلاچیمبرز،تجاوزات ختم کرنےکاحکم دیاتھا۔
یاد رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑا فیصلہ دیتے ہوئے سرکاری زمین پر قائم وکلا کے چیمبرز غیر قانونی قراردیا اور مقامی انتظامیہ کو حکم دیا کہ اسلام آباد کچہری میں غیر قانونی تعمیرات اور غیرقانونی چیمبرز کو گرایا جائے اس کے علاوہ عوامی مقامات اورفٹ بال گراونڈ سے بھی غیر قانونی تعمیرات کو فوری خاتمہ کیا جائے۔
واضح رہے ایک ہفتہ قبل سی ڈی اے کی جانب سے وکلا کے غیر قانونی چیمبرز گرائے گئے تھے جس پر وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ پر دھاوا بولا تھا، اس دوران مشتعل ججز کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کو یرغمال بھی بنایا گیا۔