اسلام آباد: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کے لیے ہائی کورٹ میں دائر درخواست کو قابل سماعت یا مسترد کرنے کے لیے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہری سردار عدنان سلیم کی جانب سے آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
دورانِ سماعت درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ’’سپہ سالار کی خدمات کے پیش نظر انہیں فیلڈ مارشل بنایا جائے‘‘۔ جج نے استفسار کیا کہ ’’کیا آئین میں فیلڈ مارشل بنائے جانے کی گنجائش موجود ہے؟‘‘۔
پڑھیں: مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتا، آرمی چیف راحیل شریف
مزید پڑھیں: کون ہوگا ملک کا اگلا آرمی چیف؟
یہ بھی پڑھیں: جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے، امریکی سینیٹرجان مِکین
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ ’’جنرل راحیل شریف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کی جانے والی باتوں سے گریز کیا جائے تاہم اس حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا آگاہ کردیا جائے گا‘‘۔
دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھاکہ ’’آرمی چیف نے مدتِ ملازمت میں توسیع لینے سے انکار کردیا ہے، اُن کا ماننا ہے کہ فوج ایک عظیم ادارہ ہے، مدتِ ملازمت میں توسیع پر یقین نہیں رکھتا وقت آنے پر ریٹائرڈ ہوجاؤں گا‘‘۔