پیر, جنوری 20, 2025
اشتہار

اسلامی اتحاد کا قیام‘ پاکستانی دفترِخارجہ کا امتحان ہے: قریشی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسلامی اتحاد کے بعد ہمیں احتیاط سے فیصلے لینے ہوں گے، یہ معاملہ دفترخارجہ کے لئے بھی ایک چیلنج ہے.

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی خارجہ امورکمیٹی کا اجلاس چیئرمین اویس خان لغاری کی زیرصدارت معنقد ہوا، اجلاس میں بتایا گیا کہ امریکا اور بحرین سمیت 18 ممالک سے دوہری شہریت کے معاہدے ہیں‌، اٹلی میں ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد پاکستانی ہیں،ملائشیا میں بھی پاکستانی مشن کو وہاں مقیم پاکستانیوں کی مدد کرنے پر زور دینے کے لیے اتفاق کیا گیا .

پاکستان تحریک انصاف کے سینئررہنما شاہ محمود قریشی نے اسلامی ممالک کے اتحاد کے متعلق کہا کہ سعودی عرب اورایران کے ایک دوسرے سے اچھےتعلقات ہیں.

- Advertisement -

اسلامی اتحاد کے بعد ہمیں احتیاط سے فیصلے لینے ہوں گے، ہمارا کسی ایک ملک کی طرف جھکاؤ اچھا نہیں ہوگا، یہ ہمارے لیےحساس معاملہ ہے، جبکہ دفترخارجہ کے لئےبھی چیلنج ہے.

قومی اسمبلی کی خارجہ امورکمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اسلامی اتحاد پرایران کو تحفظات ہیں، امن کے لئے ممالک کی پارلیمانی کمیٹیاں کردارادا کرسکتی ہیں،اویس خان لغاری کا کہا تھا کہ آئندہ ماہ خارجہ امورکمیٹی ایران کےدورے پر جائے گی۔


انتالیس اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد، راحیل شریف سربراہ مقرر


واضح رہے کہ رواں سال ماہ جنوری یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستانی بری فوج کے سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) راحیل شریف کو 39 مسلم ممالک کی فوجوں کے اتحاد کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے تصدیق کی ہے کہ چند دن قبل اس حوالے سے معاہدہ طے پایا گیا ہے تاہم انھیں فی الوقت اس معاہدے کی تفصیلات معلوم نہیں۔

خیال رہے کہ 30 دسمبر 2015 میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان سمیت 30 سے زائد اسلامی ممالک نے سعودی عرب کی قیادت میں ایک فوجی اتحاد تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا جس میں مصر، قطر،متحدہ عرب امارات،ترکی، ملائشیا، پاکستان اور کئی افریقی ممالک شامل ہیں۔

ابتدائی طور پر اس اتحاد میں 34 ممالک تھے تاہم کئی دیگر ممالک کی شمولیت کے بعد اس اتحاد میں شامل ممالک کی تعداد 39 ہوگئی ہے۔

مشترکہ فوجی اتحاد کا ہیڈکوارٹر ریاض میں ہوگا، فوج کو دہشت گرد گروپوں کے خلاف تیار کیا جارہا ہے جو شدت پسندی میں ملوث گروپوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں