اشتہار

ایران میں خودکش حملے، کس دہشت گرد تنظیم نے ذمہ داری قبول کی؟

اشتہار

حیرت انگیز

ایران میں بدھ کو ہونے والے دو بم دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم ’داعش‘ نے قبول کی ہے، حملوں کے نتیجے تقریباً 100 افراد شہید ہوگئے تھے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ دھماکے بدھ کو ایران کے جنوبی شہر کرمان میں ایک تقریب کے دوران ہوئے تھے جو 2020 میں بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں شہید ہونے والے جنرل قاسم سلیمانی کی یاد میں منعقد کی گئی تھی۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ داعش کا کہنا ہے کہ باردودی مواد سے بھری جیکٹ پہنے اس کے دو ارکان نے جنرل قاسم سلیمانی کی برسی پر جمع ہونے والے ہجوم کے درمیان خود کو دھماکے سے اُڑا دیا۔

- Advertisement -

ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ’ارنا‘ نے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانی تفتیش کاروں نے پہلے ہی اس بات کی تصدیق کر دی تھی۔

ان کے مطابق ’کم سے کم پہلا دھماکہ ایک ’خودکش بمبار‘ نے کیا تھا اور ان کے خیال میں دوسرا دھماکہ بھی ’ممکنہ طور پر دوسرے خودکش بمبار کی کارروائی تھی۔‘

یاد رہے کہ بدھ کے روز ایران میں جنرل قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب دو زوردار دھماکے ہوئے تھے جس کے باعث 100 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے ایران کی سرکاری میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ قبرستان میں جنرل قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب کے قریب دو دھماکے ہوئے ہیں۔

ہائی اسکول میں فائرنگ سے کمسن طالب علم مارا گیا، 5 زخمی

جس وقت یہ دھماکے کئے گئے جنرل قاسم سلیمانی کی برسی کیلیے منعقدہ تقریب میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی جس کے باعث اموات کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں