نیو یارک : پاکستان نے سفارتی محاذ پر ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرلی، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اسلامو فوبیا کےخلاف نمائندہ خصوصی مقرر کردیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں میگوئل آنخیل موراتینوس بطور نمائندہ خصوصی خدمات سر انجام دیں گے۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے اسلامو فوبیا کے خلاف نمائندہ خصوصی کی تقرری کا خیرمقدم کیا ہے۔
انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نفرت اور امتیاز کے خلاف متحد ہیں، دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور امتیازی سلوک میں اضافہ ہورہا ہے۔
پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ پُرامن بقائے باہمی کے فروغ کے لیے نمائندہ خصوصی کی تقرری ایک اہم سنگ میل ہے۔
یاد رہے کہ او آئی سی قرار داد میں اس کے خلاف خصوصی نمائندے کی تقرری کی تجویز دی گئی تھی، پاکستان نے جنرل اسمبلی میں او آئی سی قرارداد کی منظوری میں قائدانہ کردار ادا کیا، مذکورہ قرارداد میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے امتیازی سلوک کے خلاف فوری اقدام کی ضرورت کو تسلیم کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسلمانوں پر تشدد اور امتیازی سلوک کے خلاف پاکستان کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی تھی۔
اسلامو فوبیا کے خلاف پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرار داد کے حق میں 115 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 44رکن ممالک ووٹنگ کے وقت غیر حاضر رہے۔
قرارداد میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اسلامو فوبیا پر خصوصی نمائندہ مقرر کرنے اور اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
مزید پڑھیں : اسلامو فوبیا کے خلاف احتجاج کرنے پر بھارتی مسلم سیاستدان کا گھر مسمار
پاکستان کی جانب سے قرارداد 15 مارچ کو پیش کی گئی جسے اسلامو فوبیا کی روک تھام کے لیے عالمی طور پر منایا جاتا ہے۔