منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

اسماعیل ہنیہ کا قتل : پاکستان کے سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : پاکستان کے سیاسی رہنماؤں نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کردی اور کہا ایران کی خود مختاری پر حملہ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق نائب صدر پیپلزپارٹی شیری رحمان نے حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا ایران میں حملہ کھلی مداخلت ہے، ہنیہ کا قتل کرکے اسرائیل نے پیغام دیاکہ ہمیں کوئی روک نہیں سکتا۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ایران میں نئے صدر کی حلف برداری تھی اورایسا حملہ کیا گیا، دنیابھرسےمعززمہمان ایرانی صدرکی حلف برداری تقریب میں آئےتھے ، تہران کی سرزمین پرحملےسےظاہرہوتاہےاسرائیل جنگ بندی میں سنجیدہ نہیں،اسرائیل نےایران کی خود مختاری پر حملہ کیا ہے۔

- Advertisement -

نائب صدر پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ اسرائیل جنگ کو پھیلانا چاہتاہے اور مشرق وسطیٰ کوعدم استحکام کا شکار کرنا چاہتاہے، اسرائیل اقدام سے مشرق وسطیٰ کے حالات مزیدبگڑسکتےہیں ، مشرق وسطیٰ کے حالات کشیدہ ہونگے تو اثرات پوری دنیاپرپڑیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کےاس حملے کے بعد اب دنیا بھی ملوث ہوگی، دنیاکوبھی سوچناہوگاکہ کس طرف جارہے ہیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ اسرائیل ڈنکے کی چوٹ پرآپریٹ کررہاہے، اسرائیل کیلئےعالمی قوانین کی کوئی حدنہیں ہے، مسلسل عالمی قوانین کی دھجیاں اڑارہاہے، دنیاکواب ایکشن لیناچاہیے،اسرائیل کوچھوٹ نہیں دی جاسکتی۔

حالات مزید کشیدہ ہوں گے، مشاہد حسین سید

سینئر سیاستدان مشاہد حسین سید نے حماس رہنما کی شہادت پر حالات مزید کشیدہ ہونے کا خطرہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایران ردعمل ضرور کرے گا۔

مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ ایران کی خودمختاری پر حملہ کیاگیا، ایران کی طرف سے2قسم کے جواب ہوسکتےہیں، اسرائیل مخالف ممالک کی طرف سےردعمل ہوسکتاہے یا ایران براہ راست پر بھی کوئی جواب دے سکتا ہے۔

حماس رہنما کے خاندان کی شہادت لہو سے لکھی قربانیوں کی تاریخ کا نیا باب ہے، فواد چوہدری

سابق وزیر فواد چوہدری نے بھی حماس رہنما کی شہادت پر کہا کہ عید پراسماعیل ہنیہ کے3بیٹوں اور 4 پوتوں کو بمباری میں شہیدکیاگیا، اب تہران میں اسماعیل ہنیہ کوان کےگھر میں شہید کر دیا گیا، فلسطین کی تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے.

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حماس رہنما کےخاندان کی شہادت لہو سے لکھی قربانیوں کی تاریخ کا نیا باب ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں