ایرانی پاسدارن انقلاب کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ مناسب وقت، جگہ اور اپنے طریقے سے لیں گے۔
ایرانی پاسداران انقلاب نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے متعلق امریکی اخبار کی رپورٹ کو گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا۔
پاسدارن انقلاب کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کو بم دھماکے میں نہیں میزائل سے ٹارگٹ کرکے شہید کیا گیا ہے، اب تک کے شواہد کے مطابق ہنیہ کو شارٹ رینج پروجیکٹائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا اور میزائل میں 7 کلو گرام وار ہیڈ استعمال کیا گیا۔
ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو حملے میں امریکی مدد حاصل تھی، ایران کا جواب شدید ہوگا جو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ دہشت گرد صیہونی ریاست اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا ذمہ دار ہے۔
خالد القدومی نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا
دوسری جانب حماس کے نمائندے ڈاکٹر خالد القدومی نے شہید اسماعیل ہنیہ پر حملے کی رات سے متعلق نئے انکشافات کیے ہیں، وہ اسی عمارت میں مقیم تھے جہاں اسماعیل ہنیہ کو شہید کیا گیا۔
انہوں نے بتایاکہ رات کے ایک بجکر 37 منٹ پرپوری عمارت لرز اٹھی اور عمارت اس طرح لرزی تھی کہ پہلے میں سمجھا زلزلہ آگیا یا بجلی کی گرج اور چمک ہے لیکن کھڑکی کھول کے باہر دیکھا تو بارش کے کوئی آثار نہیں تھے اور ہوا گرم تھی۔
ان کا کہناتھا کہ فوراً اپنے کمرے سے نکلا تو دھواں دیکھا اورجہاں شہید اسماعیل ہنیہ کا کمرہ تھا اس چوتھی منزل پر گیا اور دیکھا دیوار اور چھت گرگئی ہے۔
خالد قدومی نے بتایا کہ کمرے اور شہید اسماعیل ہنیہ کے لاش کی حالت بتارہی تھی کہ یہ فضا سے گرائی جانے والی کسی چیز یا میزائل حملے کا نتیجہ ہے۔
یاد رہے کہ 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں سابق فوجیوں کے لیے بنائی گئی پاسداران انقلاب کی ایک محفوظ ترین عمارت میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو شہید گیا تھا۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ایران اور حماس نے حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔