تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بھارتی فوج کا آزاد کشمیر میں نام نہاد دہشت گردوں کے لانچ پیڈ کا دعویٰ بے بنیاد قرار

راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے آزاد کشمیرمیں نام نہاد دہشت گردوں کے لانچ پیڈ سے متعلق بھارتی فوجی افسر کے دعویٰ کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آزاد جموں وکشمیر سے متعلق بھارتی فوج کے اعلیٰ افسر کے بیان کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا یہ بیان بھارتی مسلح افواج کی پروپیگنڈا سوچ کا مظہر ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے آزاد کشمیرمیں نام نہاد دہشت گردوں کے لانچ پیڈ کے دعویٰ کو بے بنیاد قرار دیا دیتے ہوئے کہا جو درحقیقت بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو کچلنے کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ،۔

لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ بھارتی فوج بے گناہ اور نہتے کشمیریوں پر ریاستی جبر، ظلم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں مصروف ہے،کشمیری عوام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی قوانین کے تحت اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے کوشاں ہیں ، جو کشمیریوں کا بنیادی حق ہے، بھارتی افسر کے بلندو بانگ دعوے غیرحقیقی ،توہین آمیز اور فکری تضحیک ہیں

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج خطے میں امن و استحکام کیلئے پرعزم ہے، پاک فوج ہرقسم کی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کیلئے تیارہے، امن کے خواہاں ہیں تاہم ہرجارحیت کابھرپورجواب دینے کی صلاحیت ہے، بالاکوٹ واقعات جس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بھارتی فوج اپنے سیاسی آقاؤں کی انتخابی مہم کیلئے غیرذمہ دارانہ بیان بازی کررہی ہے، مشورہ ہے کہ بھارتی فوج بھارتی فوج خطے میں پائیدار امن غیرذمہ دارانہ اورجارحانہ بیان بازی سے گریز کرے۔

Comments

- Advertisement -