غزہ : صہیونی فورسز غزہ میں مہاجرین کیمپ میں قائم میڈیکل کلینک پر وحشیانہ بمباری کی ، جس سے کلینک میں موجود مریضوں کے جسم کے ٹکڑے بکھر گئے اور 143 فلسطینی شہید ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی برادری غزہ میں جارحیت روکنے میں ناکام ہوگئی ، صہیونی فورسز نے غزہ میں قیامت پر پا کردی۔
گزشتہ رات ایک سو تیس مقامات پر بم گرائے گئے ، جس میں چھبیس فلسطینی شہید ہوئے، ۔چوبیس گھنٹے میں اسرائیلی بمباری میں 143 فلسطینی شہید ہوئے، جسمیں تیرہ بچے شامل ہیں
اسرائیلی فورسز نے جبالیہ میں مہاجرین کیمپ میں قائم کلنک پر بم برسائے، جسمیں موجود مریضوں کے ٹکڑے ہوگئے۔
مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فورسزکے مظالم جاری ہیں، صیہونی فورسز کی فائرنگ میں پانچ فلسطینی شہید ہوئے۔
مزید پڑھیں : اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری
امریکی کانگریس میں اراکین نے غزہ میں جاری قتل عام بند کرنے اور امداد پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کردیا، بیس سے زیادہ امریکی سینیٹرز نے قرارداد پیش کی، جسمیں کہا گیا ٹرمپ انتطامیہ امداد بحال کرنے کیلئے اقدامات کرے۔
سینیٹر برنی سینڈرز بھی غزہ کی صورتحال پر برس پڑے کہا امریکا غزہ میں قتل عام میں شریک ہے، ۔بچے مر رہے ہیں ،،بائیس لاکھ افراد بھوک کا شکار ہیں اور ہم پھر بھی نیتن یاہو کو فوجی سامان دے رہے ہیں ۔
خیال رہے واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے دورے پر ہیں۔ لوگوں کو امید ہے کہ ٹرمپ کا یہ دورہ غزہ جنگ بندی میں مدد دے گا۔
غزہ میں امن معاہدے کی کوششیں تاحال کامیاب نہیں ہو سکی ہیں۔ امریکہ نے غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے ایک نیا منصوبہ پیش کیا ہے، جسے اسرائیل نے منظور کرلیا لیکن اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں نے اسے مسترد کر دیا تھا۔