یروشلم: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے معصوم اور نہتے فلسطینیوں کے لیے بھیجی گئی امدادی کشتی کو حملہ کرکے مکمل طور تباہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی نہتے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی فورسز نے غزہ میں ایک کشتی پر بمباری کی جس سے کشتی تباہ ہوگئی، کشتی امدادی فلوٹیلا کا حصہ تھی۔
اسرائیل نے فلسطینیوں پر زندگی تنگ کردی ہے، نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کے ساتھ ساتھ امداد پر بھی پابندیاں ہیں، اسرائیلی ائیر فورس نے غزہ میں ایک کشتی پر بمباری کی جس سے کشتی جل کر راکھ ہوگئی، اسرائیل نے غزہ کی پٹی کی بحری ناکہ بندی بھی کر رکھی ہے جس کے باعث امداد کو فلسطینیوں تک پہنچنے نہیں دیا جارہا۔
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینیوں کا قتل عام خطرے کی گھنٹی ہے، عرب لیگ
دوسری جانب سرحد پر اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ فائرنگ سے زخمی متعدد فلسطینی اردن کے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، ادھر فلسطینی وزیر خارجہ ریاد المالکی نے عالمی عدالت انصاف سے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ 2015 میں بھی اسرائیل نے ناکا بندی کا شکار غزہ کی پٹی کی جانب جانے والے چار چھوٹے بحری جہازوں پر مشتمل امدادی قافلے کو روک لیا تھا اور اس کو زبردستی ایک اسرائیلی بندرگاہ پر پہنچا دیا گیا تھا۔
امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ نو سال سے غزہ کی پٹی کی بحری، بری اور فضائی ناکا بندی کر رکھی ہے اور وہاں بری اور بحری راستے سے کوئی بھی امدادی سامان لے جانے کی اجازت نہیں ہے، اسرائیلی فورسز محصور فلسطینیوں کی امداد کے لیے ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیتی ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔