ہفتہ, جون 14, 2025
اشتہار

موساد نے ایران میں ڈرون اڈہ بنایا، ہتھیاروں کا نظام اور کمانڈوز اسمگل کیے، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی میڈیا نے ایران پر فضائی حملے سے قبل تہران میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی ’موساد‘ کی جانب سے ڈرون اڈہ قائم کرنے کا دعویٰ کر دیا۔

ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ ایک اعلیٰ اسرائیلی سکیورٹی عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات اور میزائل پروگرام کے خلاف آپریشن کی تیاری میں کئی سال لگائے، اس کیلیے تہران میں ڈرون اڈہ بنایا گیا جبکہ اس میں ہتھیاروں کے نظام اور کمانڈوز کی اسمگلنگ شامل ہے۔

سکیورٹی عہدیدار نے بتایا کہ موساد کے ایجنٹوں نے دارالحکومت تہران کے قریب ایک ڈرون اڈہ قائم کیا، ڈرونز کو راتوں رات فعال کیا گیا جس کا مقصد زمین سے زمین تک میزائل لانچروں کو متاثر کرنا تھا۔

علاوہ ازیں، ہتھیاروں کے نظام رکھنے والی گاڑیاں ایران میں اسمگل کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو کیسے نشانہ بنایا؟ فوٹیج جاری

رپورٹ کے مطابق ان سسٹمز نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو ناکارہ بنایا اور اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی جانب سے ایران پر حملے کی راہ ہموار کی۔

تیسری خفیہ کوشش وسطی ایران میں اینٹی ایرکرافٹ سائٹس کے قریب میزائل تعینات کرنے والے موساد کمانڈوز کی تھی۔

عہدیدار نے بتایا کہ ان کارروائیوں میں جدید ترین ٹیکنالوجیز، اسپیشل فورسز اور ایران کے قلب میں کام کرنے والے ایجنٹوں کی سوچ، جرات مندانہ منصوبہ بندی اور سرجیکل آپریشن پر انحصار کیا گیا۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی۔

فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی، ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد و دیگر شہید ہوگئے۔

دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران کے جوہری تنصیبات اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں