ہفتہ, ستمبر 21, 2024
اشتہار

اسرائیل باز نہ آیا، لبنان کی رہائشی عمارتوں پر آتش گیر سفید فاسفورس سے حملے

اشتہار

حیرت انگیز

غزہ ہو یا لبنان ہر طرف اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیل کی جانب سے لبنان میں حملے کے دوران آتش گیر سفید فاسفورس استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے حملوں میں آتش گیر سفید فاسفورس گولے استعمال کیے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور جرم ہے۔

سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی مختلف تصاویر اور ویڈیوز میں لبنان کے مختلف علاقوں میں رہائشی عمارتوں پر سفید فاسفورس کے گولے گرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔

- Advertisement -

ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق سفید فاسفورس کیمیکل انسانی گوشت اور ہڈیوں کو جلا سکتا ہے اور عمارتوں کو آگ بھی لگا سکتا ہے۔ مقامی آبادی کی جانب سے بھی فاسفورس کے استعمال کی تصدیق کی گئی ہے۔

دوسری جانب صہیونی فورسز نے ایک اور وحشیانہ کارروائی میں اقوام متحدہ کے ادارے ’ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی‘ کے قائم کردہ اسکول کو بمباری سے تباہ کر دیا، جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 32 فلسطینی شہید ہو گئے۔

اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، وسطی غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ میں قائم UNRWA کے اسکول میں بے گھر افراد نے پناہ لی ہوئی تھی، غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ خوفناک اسرائیلی بمباری میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے شرمناک اعتراف کیا ہے کہ اس کے جیٹ طیاروں نے غزہ میں UNRWA کے ایک اسکول کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ عمارت میں حماس کے جنگجوؤں نے پناہ لی ہوئی تھی۔

ناگاساکی ایٹمی حملہ، تقریب میں اسرائیلی سفیر کا ’داخلہ بند‘

اسرائیلی فوج نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حماس کے جنگجوؤں نے پناہ گاہ کو استعمال کیا، اور اسکول کے علاقے سے کارروائیاں کیں، اسرائیلی فوج نے انھیں نشانہ بنا کر ختم کر دیا۔ عام شہریوں کو نقصان کم سے کم ہو، اس مقصد کے لیے بھی اقدامات کیے گئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں