تل ابیب: اسرائیل کے وزیر بن گویر نے مساجد میں اذان نشر کرنے پر پابندی لگا دی۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے قومی سلامتی کے انتہا پسند وزیر ایتمار بن گویر نے پولیس کو اسرائیل کی مساجد میں اذان نشر کرنے پر پابندی لگانے کا حکم دے دیا ہے۔
X پر ایک ویڈیو پوسٹ میں صہیونی وزیر نے کہا کہ پولیس کو مساجد میں شور کے مسئلے کو حل کرنے اور اس پر پابندی نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔
قبل ازیں اسرائیل کے چینل 12 نے اطلاع دی تھی کہ بن گویر نے پولیس کو اذان پر پابندی کے نفاذ کے لیے ہدایات بھیجی ہیں، جن میں لاؤڈ اسپیکرز کو ضبط کرنا اور جرمانے جاری کرنا شامل تھا۔ واضح رہے کہ پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق اسرائیل کی تقریباً 14 فی صد آبادی مسلمان ہے۔
A war on Islam and Christianity has always been a major component of the far-right Israeli government’s genocide targeting the Palestinian people. Attacks on mosques, churches, cultural sites, and religious texts are all part of the decades-long Israeli campaign to erase… pic.twitter.com/jrEjFa4BEq
— CAIR National (@CAIRNational) December 1, 2024
دوسری طرف امریکی مسلم گروپ ’کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز‘ (CAIR) نے اسرائیل کی مساجد میں اذان پر اسرائیلی حکومت کی تازہ ترین پابندی کی مذمت کی ہے۔
کونسل کے نیشنل ایگزیکٹو ڈائریکٹر نہال عواد نے کہا کہ ’’مساجد، چرچ، ثقافتی مقامات اور مذہبی متون پر حملے دراصل اس مہم کا حصہ ہیں جس کے تحت وہ برسوں سے فلسطینی ثقافت کو مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘
اسرائیل نے غزہ کے پناہ گزین کیمپوں پر قیامت ڈھا دی، مزید 100 شہید
انھوں نے مزید کہا کہ ’’اسلام اور عیسائیت کے خلاف جنگ دراصل انتہا پسند اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کی نسل کشی کی کوششوں کا حصہ ہے۔‘‘
نہال عواد کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیلی حکومت کی حمایت کر کے اسے ’’مذہبی آزادیوں کو دبانے کے قابل‘‘ بنا رہا ہے۔