تل ابیب: اسرائیل نے ایک نیا قانون منظور کیا ہے، جس کے تحت 7 اکتوبر حملے کا انکار کرنے والوں کو ملک میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے ایسے غیر ملکیوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے جو فوجیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی حمایت کرتے ہیں۔
اسرائیل کی پارلیمنٹ سے منظور شدہ قانون کے مطابق اگر حکام یہ طے کرتے ہیں کہ غیر ملکی نے 7 اکتوبر کے حملوں سے انکار کیا ہے یا اسرائیلی فوجیوں کے خلاف بین الاقوامی قانونی چارہ جوئی کی حمایت کا اظہار کیا ہے، تو ایسے غیر ملکی کو ملک میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
بدھ کو منظور ہونے والا یہ قانون سابقہ قانون سازی پر مبنی ہے، جس میں ایسے لوگوں کو اسرائیل میں داخلے سے روکا گیا تھا جو اسرائیل کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اسرائیل نے بیباس خاندان کے افراد سمیت 4 یرغمالیوں کی لاشیں وصول کر لیں
مذکوہ قانون کو اسرائیل کی جانب سے ناقدین کو خاموش کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، اور اس کا استعمال متعدد مواقع پر ایسے کارکنوں کے داخلے پر پابندی لگانے کے لیے کیا گیا، جنھوں نے ملک کے خلاف بائیکاٹ کی حمایت کی تھی۔
واضح رہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ جاری ہے، اور آج حماس نے 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کیں، جن میں ایک ماں اور اس کے دو ننھے بچے بھی شامل تھے، یہ یرغمالی اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہوئے تھے۔