جمعہ, فروری 21, 2025
اشتہار

بیباس فیملی کو مردہ قرار دینے کے اسرائیلی اعلان پر ورثا نے سخت رد عمل ظاہر کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

تل ابیب: حماس کے ہاتھوں یرغمال بننے والی بیباس فیملی کو مردہ قرار دینے کے اسرائیل کے اعلان پر ورثا نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق بیباس کے خاندان نے یرغمالیوں کو مردہ قرار دینے پر اسرائیل پر تنقید کی ہے، حماس کی جانب سے آج جمعرات کو شیری بیباس اور اس کے دو ننھے بچوں ایریل اور کفیر کی لاشیں خان یونس میں ریڈ کراس کے حوالے کی گئیں۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق شِیری بیباس کی نند نے فیس بک پر لکھا ’’وہ فہرست جس میں ایریل اور کفیر کو پہلے ہی مردہ قرار دیا گیا تھا، اور جسے وزیر اعظم کے دفتر نے خاندانوں کی منظوری سے شائع کرنا تھا، لیکن وہ ہم سے منظوری لیے بغیر ہی شایع کی گئی۔‘‘

یرغمالی شیری بیباس اور اس کے دونوں بچے

شیری کے شوہر کی بہن اوفری بیباس نے انتہائی غیر محتاط اور غیر سنجیدہ حکومتی طریقہ کار پر سخت تنقید کی، اور کہا ’’ہم 16 مہینوں سے انتظار کر رہے تھے کہ وہ ہمیں کوئی یقینی بات بتائیں گے، لیکن وہ نہیں بتا سکے، اور اب جب کہ ان کی لاشیں یہاں آ رہی ہیں تو انھوں نے ان کے مردہ ہونے کے اعلان کا فیصلہ کر لیا؟؟ ان کی شناخت کیے جانے سے بھی پہلے؟؟ اور اس سے پہلے کہ ہمیں تو باضابطہ طور پر مطلع کیا جاتا؟‘‘

اسرائیل نے بیباس خاندان کے افراد سمیت 4 یرغمالیوں کی لاشیں وصول کر لیں

دی ٹائمز کے مطابق نیتن یاہو کے دفتر کے ایک اہلکار نے اسرائیلی فوج کو اس اقدام کا ذمہ دار ٹھہرایا، اور فوج نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس غلطی پر افسوس کا اظہار کر دیا ہے، اور اس کی وجہ سے ہونے والی جذباتی تکلیف پر بھی۔

حماس نے پہلے ہی کہا تھا کہ شیری بیباس اور ان کے بچے نومبر 2023 میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔ جب کہ ان کے شوہر یارڈن کو گزشتہ ہفتے یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے میں رہا کیا گیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں