جمعرات, مئی 29, 2025
اشتہار

غزہ میں صحافی کے گھر پر اسرائیلی بمباری سے 8 افراد شہید

اشتہار

حیرت انگیز

آج صبح شمالی غزہ کے علاقے میں صحافی Osama al-Arbid کے گھر پر اسرائیلی فوج کی بمباری سے کم از کم 8 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج صبح سویرے سے پوری پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں مجموعی طور پر 15 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

حماس کا کہنا ہے کہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل سے پکڑے گئے تمام باقی ماندہ یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے، اور اگر اسرائیل غزہ سے مکمل طور پر انخلاء کرتا ہے تو وہ مستقل جنگ بندی پر راضی ہے۔

واضح رہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے 90,000 ٹن سے زیادہ فوجی سازوسامان اسرائیل لایا گیا۔ جسے تہتے فلسطینیوں کا خون بہانے کے لئے استعمال کیا گیا۔

اسرائیل کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر جنگ کے آغاز کے بعد سے فوجی سازوسامان اور گولہ بارود لانے والی 800ویں پرواز ملک میں اتری ہے۔

ایک بیان میں وزارت نے کہا کہ فوجی سازوسامان اور ہتھیاروں کے ہوائی جہاز اسرائیل کے اتحادی امریکا اور اسرائیلی فوج کے دیگر حصوں میں وزارت کے مشن کے تعاون سے کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پورے آپریشن کے دوران 800 پروازوں اور تقریباً 140 سمندری کھیپوں کے ذریعے 90,000 ٹن سے زیادہ فوجی سازوسامان اسرائیل کو پہنچایا گیا ہے۔

حاصل شدہ اور نقل و حمل کے سامان میں گولہ بارود، بکتر بند گاڑیاں، انفرادی حفاظتی سامان اور طبی سامان شامل ہیں۔

غزہ میں امداد کا امریکی و اسرائیلی منصوبہ ناکام، نہتے شہریوں پر گولیاں چلادیں

سابق امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے جانشین ڈونالڈ ٹرمپ کی ڈیموکریٹک اور ریپبلکن انتظامیہ کو اسرائیل کو مسلح کرنے کی اپنی پالیسیوں پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے جسے ناقدین کا کہنا ہے کہ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے جو کہ حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ممالک کو فوجی امداد اور ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں