اسرائیل نے غزہ سے یرغمالیوں کی واپسی کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ X پر ایک پوسٹ میں آئی ڈی ایف نے کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں طے پانے والی جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے تیاری کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج نے اپنی تیاریوں کے حوالے سے کہا کہ اس کا تعلق یرغمالیوں سے اس طرح ہے کہ انھیں ماحول میں جذب کرنے میں مدد دی جائے گی، اور اس کے لیے انھیں جسمانی اور ذہنی طور پر مناسب ماحول فراہم کیا جائے گا۔
اسرائیل کی فوج نے مزید کہا کہ ریاست اسرائیل کے شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کام جاری رکھا جائے گا۔
ادھر حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے طریقہ کار کی وضاحت کی ہے، حماس نے اسرائیل کے ساتھ یرغمالیوں کے تبادلے کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں گروپ نے کہا کہ ’’حماس کی طرف سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا طریقہ کار اس بات پر منحصر ہے کہ اسرائیل کتنے فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر راضی ہے۔
غزہ جنگ بندی کل کس وقت سے شروع ہوگی؟ قطری ترجمان نے بتا دیا
حماس نے کہا کہ ہر مرحلے پر رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی فہرست ہر تبادلے کے دن سے ایک دن پہلے جاری کی جائے گی۔ واضح رہے کہ 3 مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران 33 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 1,000 سے زیادہ فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ متوقع ہے۔
الجزیرہ کے مطابق بدھ کی شب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے اعلان کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 33 بچوں سمیت کم از کم 122 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔