تل ابیب: اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے پہلی بار حماس کے سیاسی بیورو کے چیف اسماعیل ہنیہ کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے، اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے کہا حماس رہنما کو آئی ڈی ایف نے اس سال کے شروع میں تہران میں نشانہ بنایا۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ یمن کے حوثیوں کا بھی ایسا ہی انجام ہوگا جیسا ہنیہ سمیت خطے میں ایرانی قیادت والے اتحاد کے دیگر ارکان کا ہوا ہے، اسرائیلی فوج یمن کے حوثی باغیوں کی قیادت کا بھی ’سر قلم‘ کر دے گی۔
اسرائیل کاٹز نے پیر کو کہا جو حال غزہ اور لبنان کا کیا ہے صنعا اور حدیدہ کا بھی ویسا ہی حشر کریں گے، اور حوثیوں کو اسی طرح شکست دیں گے جس طرح حماس اور حزب اللہ کو دی۔ انھوں نے کہا ہم نے تہران، غزہ اور لبنان میں ہنیہ، یحییٰ سنوار، اور حسن نصر اللہ کے ساتھ جو کیا وہی حوثی قیادت کے ساتھ بھی کریں گے۔
حماس کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے، اسرائیلی وزیراعظم
اسرائیلی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ تل ابیب نے ایران کے دفاعی نظام کو اندھا کر دیا ہے، ہم نے ان کی پیداوار کو نقصان پہنچایا اور شام کی اسد حکومت کو گرا دیا، اسرائیل ہر اس شخص کو سخت سزا دے گا جو انھیں نقصان پہنچائے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزارت دفاع میں منعقدہ ایک تقریب میں کاٹز کے یہ ریمارکس پہلی بار اس عوامی اعتراف کی نشان دہی کرتے ہیں کہ ایرانی دارالحکومت میں جولائی کے آخر میں ہنیہ کے قتل کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ تھا۔ ایران اور حماس نے پہلے ہی اسرائیل کو ہنیہ کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔