اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کے بیشتر اسکولوں کو فوجی اڈوں کے طور پر استعمال کر کے نقصان پہنچا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (OCHA) کی تازہ ترین رپورٹ میں اس بارے میں بھی تفصیلات موجود ہیں کہ اسرائیلی فوج غزہ میں اسکولوں کے ساتھ کیا کر رہی ہے۔
اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 67 فیصد اسکولوں کو دوبارہ فعال ہونے کے لیے یا تو مکمل تعمیرِنو یا بحالی کے بڑے کام کی ضرورت ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق یہ تجزیہ سیٹلائٹ کی تصاویر کے تجزیے پر مبنی ہے جس کی وجہ رسائی کی حدود، خاص طور پر شمالی غزہ میں، شدید اسرائیلی بمباری اور بار بار ٹیلی کمیونیکیشن کی بندش کی وجہ سے ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے شواہد ملے ہیں جو پچھلی رپورٹس، تصاویر اور ویڈیوز کی تکمیل کرتے ہیں یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اسکولوں کو اسرائیلی سیکورٹی فورسز کی جانب سے فوجی کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
7 اکتوبر سے غزہ کی تمام اسکولوں کی عمارتوں میں سے تقریباً 38 فیصد اسرائیلی فوج کی طرف سے براہ راست نشانہ بنی ہیں۔