غزہ جنگ بندی کے ثالث قطر کے امیر نے اسرائیل کو سیزفائر ختم کرنے کا ذمہ دار ٹھہرا دیا۔
قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی پاسداری نہیں کی۔
ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے موقع پر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا احترام کرنے میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں ہم نے مہینوں پہلے ایک معاہدہ کیا تھا لیکن بدقسمتی سے اسرائیل نے اس معاہدے کی پاسداری نہیں کی۔
قطر کے حکمران اس معاہدے کے اہم ثالث تھے۔
کئی مہینوں کے طویل مذاکرات کے بعد حماس اور اسرائیل نے جنوری میں تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کے منصوبے پر اتفاق کیا۔ لیکن 18 مارچ کو اسرائیل نے انکلیو پر بمباری دوبارہ شروع کی۔
یہ اسرائیل ہی تھا جس نے معاہدے کی شرائط کو تبدیل کرتے ہوئے نئے اور سخت مطالبات پیش کیے تھے۔ اسرائیل جنگ کے مستقل خاتمے اور غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء کے عزم کے بغیر تمام اسیروں کی رہائی چاہتا تھا۔
دو اہم پہلو جن پر اصل معاہدے کے مطابق دوسرے مرحلے میں بات ہونی چاہیے تھی۔