طرطوس: جنون اور وحشت میں مبتلا اسرائیل نے شام پر ’زلزلہ بم‘ گرا دیا ہے، جس کی دل دہلا دینے والی ویڈیو سامنے آئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ شام کے فوجی مقامات پر اسرائیلی حملوں نے آسمان کو ’زبردست‘ دھماکوں سے بھر دیا، ایک دھماکے کی دھمک اتنی ہولناک تھی کہ زلزلہ پیما سینسرز پر اس کی شدت درج ہو گئی۔
جنگی نگرانی کرنے والے گروپ کے مطابق دھماکا اتنا بڑا اور شدید تھا کہ زلزلہ پیما سنسر پر اس کی شدت 3.0 ریکارڈ کی گئی۔ طرطوس میں ہونے والے اس دھماکے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔
طرطوس شام میں روس کے دو فوجی اڈوں میں سے ایک رہا ہے اور اس سے قبل اسے بحری اڈے اور گولہ بارود کے ڈپو کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر گردش کرنے والی ہولناک ویڈیوز میں ایک بہت بڑا چمکتا ہوا جہنم جیسا آگ کا گولا دیکھا گیا، جس کے بعد مختلف دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں فضا میں دھوئیں کا ایک بہت بڑا بادل بن گیا۔
BREAKING:
The Israeli airstrike and the resulting explosion in Tartous, Syria was so large, that an earthquake alert of 3.0 on the Richter Scale was triggered pic.twitter.com/DNqdJEOIKs
— Megatron (@Megatron_ron) December 16, 2024
ریسرچر رچرڈ کورڈارو کے مطابق ایک میگنیٹومیٹر اسٹیشن، جو ازنیک ترکی میں 820 کلومیٹر دور ہے، نے بھی دھماکے کا پتا لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ سگنل عام زلزلے کے مقابلے میں تقریباً دوگنا تیز سفر کرتا ہے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق اسرائیل نے اتوار کو دیر گئے شام کے ساحلی علاقے طرطوس میں فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا، جو کہ 2012 کے بعد سے اس علاقے میں سب سے شدید بمباری ہے۔ حملوں میں فضائی دفاعی یونٹس اور سطح سے سطح پر مار کرنے والے میزائلوں کے گوداموں سمیت فوجی مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
آبزرویٹری نے اطلاع دی کہ ان حملوں میں 23 ویں ایئر ڈیفنس بریگیڈ کے اڈے اور قریبی تنصیبات تباہ ہو گئیں، جو جدید ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال ہوتی تھیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ شام میں فضائی حملے اس لیے کر رہا ہے تاکہ جدید ہتھیاروں کو حزب اللہ جیسے گروپوں تک پہنچنے سے روکا جا سکے۔