واشنگٹن: غزہ جنگ فلسطین سے باہر نکلنے سے روکنے کا بڑا ایجنڈا لے کر انٹونی بلنکن اہم ملکوں کے دورے پر نکل گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن جمعہ کو ترکی کے شہر استنبول پہنچ گئے ہیں، جہاں سے وہ اسرائیل، مغربی کنارے، مصر، اردن، قطر، سعودی عرب، امارات اور اردن کا بھی دورہ کریں گے۔
انٹونی بلنکن اپنے دورے کے دوران غزہ کے لیے انسانی امداد میں اضافے کے لیے فوری اقدامات پر بات کریں گے، ان کے اس دورے کا اہم موضوع غزہ کی جنگ ہوگی اور اس کے اثرات کو غزہ سے باہر نکلنے سے روکنا ان کے ایجنڈے پر ہے۔
تین ماہ قبل اسرائیل حماس جنگ کے آغاز کے بعد سے انٹونی بلنکن کا یہ چوتھا ہنگامی دورہ ہے، جو اس خدشے کے ساتھ کیا جا رہا ہے کہ یہ تنازع مشرق وسطیٰ کے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔
غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے میں بین الاقوامی برادری ناکام، انسانیت سوز مظالم کو 3 ماہ مکمل
اسرائیل پر حماس کے جنگ جوؤں کے حملے سے قبل حماس کے سیاسی رہنماؤں کے لیے استنبول ایک اڈے کے طور پر کام کرتا رہا، تاہم جب حماس کے سربراہوں کی جانب سے اسرائیل کی تاریخ کے سب سے مہلک حملے کا جشن منانے کی ویڈیو سامنے آئی تو ترکی نے انھیں ملک سے چلے جانے کو کہا۔
Secretary Blinken lands in Istanbul. He will meet with Turkish FM Fidan and is expected to see President Erdogan tomorrow. Sweden’s NATO membership, the sale of F-16 fighter jets, and the war in Gaza topping the agenda. Video via pooler @John_Hudson pic.twitter.com/T6ZOHWmcCw
— Hümeyra Pamuk (@humeyra_pamuk) January 5, 2024
لیکن سات اکتوبر کے بعد سے صہیونی فورسز کی جانب سے غزہ شہر میں جس بربریت کا مظاہرہ کیا گیا، اس پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سخت تنقید شروع کی، اور انھوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا موازنہ ایڈولف ہٹلر سے کیا، اور امریکا پر فلسطینیوں کی ’نسل کشی‘ کی سرپرستی کا الزام لگایا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے جمعہ کو حماس کے 5 غیر ملکی کارکنوں کے بارے میں معلومات دیے جانے پر 10 ملین ڈالر کے انعام کا اعلان بھی کر دیا ہے، جن میں سے 3 ترکی میں مقیم ہیں، اور جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ حماس کی مالی مدد کر رہے ہیں۔