برسلز: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اپنے ’مقاصد‘ حاصل کر لیے ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ غزہ میں جنگ ختم ہو جائے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے برسلز کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے اپنے لیے طے کردہ معیار کے مطابق اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں، اس لیے اب یہ یہ جنگ ختم کرنے کا وقت ہونا چاہیے۔
انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ ’’امریکا غزہ جنگ میں حقیقی اور طویل وقفہ چاہتا ہے تاکہ ان لوگوں تک امداد پہنچ سکے جنھیں اس کی ضرورت ہے۔‘‘
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمے اور بدتر ہوتی انسانی صورت حال کو روکنے کے لیے امریکی درخواستوں کو نظر انداز کرنے کے باوجود امریکا کی جانب سے اسرائیل کے لیے کوئی سخت نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔
گزشتہ روز، غزہ میں امداد کی ترسیل سے رکاوٹ ہٹانے کے لیے اسرائیل کو دی گئی 30 دن کی امریکی ڈیڈ لائن کی میعاد ختم ہونے کے بعد، واشنگٹن نے کہا کہ اسرائیل غزہ کی امداد کو روک نہیں رہا ہے اور اس لیے امریکی قانون کی خلاف ورزی نہیں کر رہا ہے۔ جب کہ 8 بین الاقوامی امدادی گروپوں نے کہا کہ اسرائیل امداد تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے امریکی مطالبات کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ادھر غذائی تحفظ کے ماہرین نے خبردار کر دیا ہے کہ امکان ہے کہ پٹی کے کچھ حصوں میں قحط پڑنے والا ہے۔
امریکی ڈیڈ لائن گزر گئی، اسرائیل نے غزہ کی امداد میں اضافہ نہیں کیا
واضح رہے کہ جو بائیڈن، جن کی میعاد جنوری میں ختم ہو رہی ہے، نے 7 اکتوبر 2023 کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل کی بھرپور حمایت کی ہے۔ اس کے بعد سے غزہ میں 43,500 سے زیادہ فلسطینی، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں، مارے جا چکے ہیں، 20 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں اور پٹی کا بڑا حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔