ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں کی بارش کے بعد جب ایک طرف تل ابیب دھماکوں اور سائرن کی بھیانک آوازوں سے گونجنے لگا تھا، وہاں اس نے معیشت کو بھی دھچکا پہنچا دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کی رات ایران کے میزائل حملے کے بعد اسرائیل میں سونے اور تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہو گیا ہے، نہ صرف اسرائیل بلکہ عالمی منڈیوں میں سونے، تیل اور محفوظ سرمایہ کاری کے لیے استعمال ہونے والی کرنسیوں جیسے کہ جاپانی ین اور سوئس فرانک کی قیمتوں میں بڑی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق ان حملوں کے بعد سے دسمبر کے لیے برینٹ کروڈ فیوچر کی قیمت 1.86 ڈالر یا 2.59 فی صد بڑھ کر 73.56 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔
نومبر میں ترسیل کے لیے یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر بھی 1.66 ڈالر یا 2.44 فی صد بڑھ کر 69.83 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے۔ جغرافیائی کشیدگی کے باعث سونے کی قیمت بھی ایک فی صد سے زیادہ بڑھ کر 2662 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
امریکی بانڈز کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے، جس میں 10 سالہ امریکی ٹریژری بانڈز کے تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ دوسری طرف اسٹاک ایکسچینج پر بھی منفی اثر مرتب ہوا ہے، ٹریڈنگ کے دوران ایس اینڈ پی 500 انڈیکس نے 1.4 فی صد کی کمی کے بعد تین ہفتوں میں اپنی سب سے بڑی روزانہ کی کمی درج کی، سی بی او ای انڈیکس، جو وال اسٹریٹ پر اتار چڑھاؤ کی پیمائش کرتا ہے، بھی ایک ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
کیا آپ جانتے ہیں سمندری طوفان نے امریکا کو 100 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا
یورپی اسٹاک مارکیٹ میں بھی سرمایہ کاری نہیں ہو سکی، جس کی وجہ سے یورپی اسٹاک میں کمی دیکھنے میں آئی، یورپی اسٹاکس 600 انڈیکس 0.4 فی صد نیچے بند ہوا۔
جن کمپنیوں کے حصص میں اضافہ ہوا، ان میں ہیوی انرجی کمپنیاں (1.3 فی صد اضافہ)، جرمن دفاعی کمپنی ’رین میٹل‘ (5.1 فی صد) اور سویڈش کمپنی ایس اے بی (3.5 فی صد اضافہ) شامل ہیں۔