غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، خان یونس میں اپارٹمنٹ پر بمباری کے نتیجے میں مزید 10 فلسطینی شہید اور 22 زخمی ہوگئے، جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی تعداد 14 ہزار 128 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ 33 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
حماس کے مطابق ناکامیاں چھپانے کے لئے اسرائیل طبی مراکز کو نشانہ بنا رہا ہے، غزہ کے کسی بھی اسپتال کو عسکری مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے شمالی غزہ کے شہریوں کو مصر میں دھکیلنے کا منصوبہ بنایا ہے، غزہ کے شہری اپنی سرزمین چھوڑ کر کہیں اور منتقل نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے کہا ہے کہ یہ ’طویل جنگ‘ ہے۔اسرائیلی فوج حماس پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈال رہی ہے اور اسیروں کی رہائی کے لیے جلد از جلد کام مکمل کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے مراحل ہیں یہ ایک بہت طویل جنگ ہے ان اہداف کو حاصل کرنے کا راستہ بہت طویل ہے لیکن ہمیں اس پر قائم رہنا ہوگا۔
اسرائیلی وزیر نے حماس سے معاہدے کی مخالفت کر دی
ترجمان کا کہنا تھا کہ اب مقصد یرغمالیوں کو واپس لانا ہے اور ہم اندازہ کر رہے ہیں کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔