منگل, اپریل 8, 2025
اشتہار

اسرائیل غزہ کے 50 فیصد حصے پر قابض ہو چکا، امریکی میڈیا

اشتہار

حیرت انگیز

غاصب صہیونی ریاست اسرائیل نے غزہ کے 50 فیصد حصے پر قبضہ کر لیا ہے اور اس کے اصل وارثوں فلسطینیوں کو محدود کر دیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل جنگ زدہ غزہ پر اپنا تسلط بڑھاتے ہوئے 50 فیصد سے زائد رقبے پر قابض ہو چکا ہے اور اس کے اصل وارث فلسطینی کونوں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔

رپورٹ میں ان علاقوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے جہاں اسرائیل اس وقت قابض ہے اور فلسطینیوں کو کن مقامات کی طرف جانے پر مجبور کیا گیا ہے۔

غزہ پر قبضے کے مخالف سابق اسرائیلی فوجیوں کے گروپ ’بریکنگ دا سائلنس‘ نے بھی  پیر کو ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں ان اسرائیلی فوجیوں کے بیانات شامل کیے گئے ہیں جو بفر زون میں موجود تھے۔

رپورٹ کے مطابق جنگ کے شروع کے ایام میں فوجیوں نے مقامی لوگوں کو سرحدی علاقوں کی طرف دھکیلا اور ایک کلومیٹر سے زائد کے علاقے کو بفر زون میں شامل کرنے کے لیے تباہ کر دیا گیا۔

فوجیوں نے غزہ کے پار اس زمین پر بھی قبضہ کیا جو نیٹزاریم کوریڈور کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس سے شمال کا پورا علاقہ ساحلی پٹی سے کٹ کر رہ گیا جس میں غزہ شہر بھی میں شامل ہے، جہاں 20 لاکھ سے زائد لوگ رہتے ہیں۔

فوج کی جانب سے جاری کیے جانے والے نقشے کے مطابق جب اسرائیل نے پچھلے مہینے دوبارہ حملے کرنا شروع کیے تو اس نے بفر زون کے سائز کو دوگنا کر دیا اور کچھ مقامات پر اس کو غزہ کے اندر تین کلومیٹر تک پھیلا دیا۔

بین گوریون یونیورسٹی کے انوائرمنٹل سٹڈیز کے پروفیسر یاکوف گارب کا کہنا ہے کہ بفر زون اور نیٹزاریم، غزہ کی پٹی کا کم از کم 50 فیصد بنتے ہیں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ انمیں اکثریت بچوں اور خواتین کی شامل ہے جبکہ ہزاروں افراد لاپتہ اور زخمی ہیں۔

گزشتہ ماہ رمضان میں جنگ بندی کیخلاف ورزی کے بعد سے اسرائیل نے اب تک ایک ہزار سے زائد فلسیطینیوں کو فضائی اور زمینی حملوں میں شہید کر دیا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، صحافیوں سمیت مزید 50 فلسطینی شہید

اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی انروا نے گزشتہ روز ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ غرہ سے 19 لاکھ فلسطینیوں کو جبری طور پر بےدخل کیا جا چکا ہے۔

’غزہ سے 19 لاکھ فلسطینیوں کو جبری طور پر بے دخل کیا گیا‘

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں