ہفتہ, جنوری 11, 2025
اشتہار

اسرائیل کی حزب اللہ کے نئے سربراہ کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکی

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یوو گیلنٹ نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’یہ عارضی تقرری ہے جو زیادہ عرصے کیلیے نہیں۔‘

اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ’الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے‘۔

- Advertisement -

حزب اللہ نے آج حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد نعیم قاسم کو تنظیم کا نیا سربراہ مقرر کرنے کا با ضابطہ اعلان کیا ہے۔ ان کو گزشتہ ماہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد تنظیم کا عبوری سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔

حسن نصر اللہ کو اسرائیل نے گزشتہ ماہ 28 ستمبر کو بیروت میں ایک فضائی حملے میں شہید کیا تھا۔

نعیم قاسم کون ہیں؟

نعیم قاسم 1953 میں لبنان کے علاقے کفرفیلہ کے ایک دینی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے دینی تعلیم استاد آیت اللہ محمد حسین فضل اللہ سے حاصل کی، بعد ازاں انہوں نے لبنان کی ایک یونیورسٹی سے کیمسٹری میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔

وہ لبنان میں مسلم طلبا یونین کے بانیوں میں سے ایک ہیں جو 1970 کی دہائی میں قائم ہوئی تھی۔ وہ عمل موومنٹ میں اس وقت شامل ہوئے جب اس کے سربراہ امام موسیٰ صدر تھے۔ وہ 1974 سے 1988 تک اسلامی مذہبی تعلیمی انجمن کے سربراہ رہے۔

انہوں نے المصطفیٰ اسکولوں کے مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ پھر قاسم نعیم نے حزب اللہ کی بنیاد کی سرگرمیوں میں حصہ لیا اور 1992 میں حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مقرر ہوئے۔

مصطفیٰ بدرالدین نے 2009 میں عماد مغنیہ کی جگہ نعیم قاسم کو حزب اللہ کی عسکری سرگرمیوں کا سربراہ مقرر کیا۔ وہ حزب اللہ شوریٰ کمیٹی کے مسلسل 3 مرتبہ رکن رہ چکے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں