استنبول: نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں کہا کہ اسرائیل کے معاملے پر دوہرا معیار اپنایا جاتا ہے۔
ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل کی بات آئے تو کوئی قانون کی حکمرانی کی بات نہیں کرتا، اس کے معاملے میں غیر قانونی اقدامات کے نتائج کی بات نہیں ہوتی، اس کو خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
اسحاق ڈار نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو حاصل چھوٹ اب ختم کی جائے، ایران پر اسرائیلی جارحیت کوئی معمولی واقعہ نہیں، بلااشتعال اسرائیلی حملوں کے جواب میں دفاع ایران کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سکیورٹی کونسل اجلاس میں ایران سے مکمل اظہار یکجہتی کیا، سکیورٹی کونسل سے اسرائیلی جارحیت رکوانے کیلیے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا، بدقسمتی سے سکیورٹی کونسل اسرائیلی جارحیت رکوانے میں مفلوج نظر آئی۔
نائب وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت رکوانے کے دیگر اقدامات کی حمایت کی اور کرتا رہے گا، پاکستان تہران کے جوہری مسئلے کے پُرامن طریقے سے حل کی حمایت کرتا ہے، امید ہے او آئی سی اجلاس ایران کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرے گا، اجلاس سے اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرانے کا واضح پیغام جائے گا۔