جمعہ, جون 20, 2025
اشتہار

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ دونوں معیشتوں کے لیے تباہ کن بننے لگی

اشتہار

حیرت انگیز

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ دونوں ملکوں کی معیشت کو متاثر کررہی ہے، اسرائیل کا مالی خسارہ حد سے تجاوز کرنے کے خطرے میں ہے جبکہ تیل ایرات کی تیل برآمدات آدھی رہ گئی ہیں۔

ؤتفصیلات کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ دونوں معیشتوں کے لیے تباہ کن بننے لگیں ، اسرائیلی حملوں میں 240 ایرانی شہید جبکہ ایران کے حملوں میں 24 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔

اسرائیل کی تاریخ کا سب سے مہنگا جنگی دور ہے ، جس میں اخراجات 67.5 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں ، ایران سے جنگ کے ابتدائی 2 دنوں میں اسرائیل کو 1.45 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

سال 2023 میں اسرائیلی دفاعی بجٹ 17 ارب ڈالر اور 2024میں بڑھ کر28ارب ڈالر ہوگیا تھا ، اب 2025 کے لیے دفاعی بجٹ کا تخمینہ 34 ارب ڈالر تک لگایا گیا ہے۔

اسرائیل کا مالی خسارہ حد سے تجاوز کرنے کے خطرے میں ہے اور شرح 4.9 فیصد تک پہنچ گئی۔

ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

سال 2024 میں 60 ہزار اسرائیلی کمپنیاں بند ہوچکی ہیں ساتھ ہی سیاحت اور کاروبار متاثر ہے جبکہ ایران کیخلاف طویل جنگ اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی تیل برآمدات بھی آدھی رہ گئی ہیں، آئل جزیرے سے تیل برآمدات مکمل طورپررک گئی ہیں جبکہ جنوبی پارس بھی نشانہ بن چکا، جو ایران کی مجموعی گیس پیداوار کا 80 فیصد فراہم کرتا ہے۔

ایران پر امریکی پابندیوں کے باعث تیل برآمدات 90 فیصد تک پہلے ہی کم ہوچکی تھیں سال 2016 میں ایران 2.8ملین بیرل روزانہ برآمد کرتا تھا اور اب صرف 2 لاکھ بیرل تک محدود ہوگئی ہے۔

ایرانی ریال 2018 سے اب تک 90 فیصد قدر کھو چکا ہے، افراط زرکی سرکاری شرح 40 فیصد ہے ، ماہرین کے مطابق حقیقی شرح 50 فیصد سے زائد ہے۔

ایران کا دفاعی بجٹ صرف12 ارب ڈالر ہے، جو جی ڈی پی کا 3 سے 5 فیصد ہے جبکہ ایرانی زرمبادلہ ذخائر 33 ارب ڈالر ہے تاہم جنگی اخراجات ذخائر کو داؤ پر لگا سکتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں