وزیردفاع خواجہ آصف نے ایران پر امریکی حملے کے بعد بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کےناقابل تسخیر ہونے کا تاثر اب زمین بوس ہوچکا ہے۔
خطے میں جنگ کے بادل گہرے ہونے کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آدھی صدی تک پابندیوں کا شکار رہنے والا ایران آج بھی ناقابل تسخیر ہے، امریکیوں نے ایران کو زیر کرنے کیلئے تارتار ہونیوالی صیہونی فوجی طاقت کا ساتھ دیا۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ غزہ اپنےغیرمتزلزل عزم کیساتھ کھنڈرات کی صورت میں بھی سینہ تانے کھڑا ہے۔
اسرائیل میں تباہی پھیرے والے ایران کے خطرناک میزائل کی تفصیلات سامنے آگئیں
گزشتہ دنوں خواجہ آصف کا عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران کےساتھ کوئی نیا فوجی تعاون نہیں، ایران کیساتھ 13 جون کے بعد نئے دفاعی معاہدے کی ضرورت نہیں پڑی۔
انھوں نے کہا کہ ایران کےساتھ بارڈر سیکیورٹی پرمعمول کی سطح پر رابطے جاری ہیں، اسرائیل ایران کشیدگی پر امریکا سے کوئی مخصوص بات چیت نہیں ہوئی، پاکستان کی توجہ چین اور مسلم ممالک کےساتھ رابطوں پر مرکوز ہے۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ موجودہ تنازع پورے خطے کو تباہ کن جنگ میں جھونک سکتا ہے، خطے کے ممالک کو امن کےلیے متحرک کرنے کی کوشش جاری ہے۔
اسرائیل ایران تنازع طول پکڑا تو بارڈر سیکیورٹی پر زیادہ توجہ دینا ہوگی، امن کی کوششوں کو ترجیح دینا ہے، تصادم کا پھیلاؤعالمی توانائی متاثر کرسکتا ہے، پاکستان کی جوہری تنصیبات مکمل سیکیورٹی میں اور محفوظ ہیں۔
وزیردفاع نے کہا کہ اسرائیل سےفی الوقت کسی فوری خطرے کا امکان نہیں، پاکستان کی جوہری تنصیبات مکمل محفوظ اور مسلح انتظامات کے تحت ہیں۔
عرب نیوزسےانٹرویومیں خواجہ آصف نےاسرائیل کو توسیع پسند ریاست قرار دیا، انھوں نے غزہ اور ایران پر اسرائیلی جارحیت کو علاقائی امن کیلئے خطرہ قراردیا تھا۔