غزہ: اسرائیلی فوج نے جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گذشتہ ماہ چھ فلسطینیوں کو شہید جبکہ سینکڑوں نہتے شہری زخمی بھی ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین میں القدس اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید اور 414 کو حراست میں لے لیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مرکز اطلاعات فلسطین کو موصولہ رپورٹ کی نقل میں کہا گیا ہے کہ جولائی کے دوران اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاون میں 414 فلسطینی حراست میں لیے گئے، ان میں پانچ خواتین اور درجنوں بچے شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے اسرائیلی فوج نے جولائی میں انسانی حقوق کی 364 پامالیاں کیں۔ فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا مجرمانہ طرز عمل بھی جاری رہا۔
قابض صہیونی حکام کی طرف سے جولائی میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی 42 سرگرمیاں شروع کیں۔ رپورٹ کے مطابق جولائی کے دوران 1500 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
اسرائیلی قبضہ، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار گھروں کی تعمیرات
دوسری جانب اسرائیل فلسطین پر مکمل طور پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے یہودی آباد کاری کے منصوبے پر گامزن ہے، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار نئے گھروں کی تعمیرات کی منظوری دے دی گئی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ یہودی آبادی کاری کو جس قدر فروغ ان کے دور حکومت میں دیا گیا ہے اتنا پہلے کبھی کسی حکومت نے نہیں کیا۔