اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے باوجود بربریت کا سلسلہ جاری ہے، غزہ میں حملے روکتے ہی مقبوضہ مغربی کنارے میں فوجی آپریشن کے نام پر 9 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین شہر میں فوجی آپریشن کیا جس میں 9 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے جبکہ 40 زخمی ہوگئے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی آبادکاروں کی جانب سے بھی مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی املاک پر حملوں کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔
اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ جنین کو عسکریت پسندوں کی نئی آماجگاہ نہیں بننے دیں گے۔
دوسری جانب حماس کے مغربی کنارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو اقتدار میں رہنے کے لیے لڑائی جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے میں حماس کے رہنما، ظہیر جبرین کا کہنا ہے کہ گروپ ”مغربی کنارے میں نیتن یاہو کو شکست دے گا جیسا کہ ہم نے انہیں غزہ میں شکست دی تھی“۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں اس لیے ان کی حکمرانی جاری ہے فلسطینی عوام غزہ میں متحد ہیں، فلسطینی عوام مزاحمت اور قربانی دینے کا پختہ ارادہ رکھتے ہیں اور ان کے پاس مزاحمت کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
تل ابیب کی شاہراہ پر خنجر کے وار سے 4 افراد شدید زخمی
رہنما نے کہا کہ فلسطینی اتحاد وہ چٹان ہے جس پر اسرائیلی قبضے کو پاش پاش کر دیا جائے گانیتن یاہو کا واحد مقصد اپنی حکمرانی کو جاری رکھنے کے لیے قتل اور تخریب کاری ہے فلسطینی قبضے کے خلاف مزاحمت کریں گے چاہے ہمارے پاس پتھر ہی کیوں نہ ہوں۔