بدھ, جون 26, 2024
اشتہار

اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگی کابینہ تحلیل کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

یروشلم: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگی کابینہ تحلیل کر دی ہے۔

روئٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے 6 رکنی جنگی کابینہ کو تحلیل کر دیا ہے، مرکزپسند سابق جنرل بینی گانٹرز کے استعفے کے بعد اس اقدام کی توقع کی جا رہی تھی۔

پیر کو سامنے آنے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی رہنما نے اس فیصلے کا اعلان گزشتہ شام سیاسی سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں کیا تھا، اب نتن یاہو کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادی شراکت دار ایک نئی جنگی کابینہ کے قیام کے لیے زور دے رہے ہیں۔

- Advertisement -

نیتن یاہو اب جنگی کابینہ میں رہنے والے وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر سمیت وزرا کے ایک چھوٹے گروپ سے غزہ جنگ کے بارے میں مشاورت کیا کریں گے۔

صدر بائیڈن کا عید کے پیغام میں ایک بار پھر غزہ میں فائر بندی پر زور

نیتن یاہو کو وزیر خزانہ بیزلیل سموٹرچ اور قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر جیسے قوم پرست مذہبی شراکت داروں کی جانب سے جنگی کابینہ میں شمولیت کے مطالبے کا سامنا تھا، یہ ایسا اقدام ہے جس سے امریکا سمیت بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تناؤ مزید بڑھ جائے گا۔

مذکورہ جنگی کابینہ گزشتہ برس اکتوبر میں جنگ کے آغاز پر تشکیل دی گئی تھی، جب بینی گانٹز نیتن یاہو کے قومی اتحاد کی حکومت میں شامل ہوئے، کابینہ میں گانٹز کے ساتھی گاڈی آئزن کوٹ اور مذہبی جماعت شاس کے سربراہ آریہ دیری کو بطور مبصر شامل کیا گیا تھا۔ بینی گانٹز اور آئزن کوٹ دونوں نے گزشتہ ہفتے نیتن یاہو حکومت کو اس اعتراض کے ساتھ چھوڑ دیا، کہ وزیر اعظم غزہ جنگ کے لیے کوئی حکمت عملی بنانے میں ناکام ہو گئے ہیں، ان کا مطالبہ تھا کہ امریکی اور اتحادیوں کے مطالبات کے باوجود غزہ پر بمباری جاری رکھی جائے، تاہم نیتن یاہو نے مبینہ طور پر انھیں مسترد کر دیا۔

الجزیرہ نے یروشلم پوسٹ کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ یہ جنگی کابینہ بینی گانٹز کی درخواست پر اتحادی معاہدے کے تحت تشکیل دی گئی تھی، نیتن یاہو نے کہا کہ گانٹز کے چلے جانے کے بعد اب کسی کابینہ کی ضرورت نہیں رہی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں