اسرائیل نے بیروت میں ہونے والے ہولناک دھماکے میں کسی بھی طرح ملوث ہونے کی تردید کردی۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت کے بندرگاہی علاقے میں واقع گودام میں خوفناک دھماکوں میں متعدد افراد کے ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہونے کے واقعے پر اسرائیل نے کسی بھی طرح سے ملوث ہونے کے عنصر سے انکار کردیا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ گابی اشکنازی نے ملکی ٹیلی ویژن سے گفتگو میں بیروت دھماکے کو حادثہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ قوی امکان یہی ہے کہ حادثاتی طور پر آگ لگنے سے دھماکا ہوا ہے۔
https://twitter.com/AbirGhattas/status/1290671474269986822?s=20
ایک اور اسرائیلی آفیشل نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا کہ بیروت دھماکے میں اسرائیل کا کوئی ہاتھ نہیں اور نہ ہی اسرائیل نے ایسا کیا ہے۔
Fireworks storage was exploding just before the huge explosion, this video is filmed about 100 metres from the major explosion #Beirut #Lebanon pic.twitter.com/tM0vYuZo8u
— CNW (@ConflictsW) August 4, 2020
واضح رہے کہ اسرائیل اور لبنان کی حالیہ دنوں میں کشیدگی عروج پر پہنچ چکی ہے اور متنازع علاقوں میں حزب اللہ اور اسرائیلی فورسز میں جھڑپیں بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔
دوسری جانب لبنانی وزیراعظم نے افسوسناک سانحے میں قیمتی جانی نقصان پر بدھ کے روز قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
Multiple angles of explosion. Including slow motion #Beirut #Lebanon pic.twitter.com/W3YWuGUzNU
— TWDAnalysis (@AnalysisTwd) August 4, 2020
خبر ایجنسی کے مطابق لبنان کےدارالحکومت بیروت میں2دھماکے ہوئے جس میں اب تک 10 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ سیکڑوں زخمی ہوئے۔
لبنانی حکام نے بتایا کہ شہرمیں ہونے والا دھماکا اسلحےکےگودام میں ہوا جب کہ پورٹ پر دھماکا فائر کریکر کے ویئرہاؤس میں ہوا، دھماکے240کلو میٹر دور تک سنےگئے، دھماکوں سے 30کلو میٹر دورتک عمارتوں کےشیشےٹوٹ گئے، دھماکوں سےقریبی شاہراہوں پرچلتی گاڑیاں الٹ گئیں۔