غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، اسرائیل نے جنگ کے بعد سے اب تک غزہ میں ظلم وجبر کی نئی مثالیں قائم کر دی۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کی شہری آبادی کے ساتھ ساتھ اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر گولے برسا دیئے، جبالیہ میں مسجد پر بمباری کے دوران پانچ فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ان شہداء میں بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بیت الحم پناہ گزین کیمپ پر صیہونی فوج کے حملوں سے درجنوں فلسطینی شدید زخمی ہوئے جبکہ دیگر پناہ گزین کمپوں پر فائرنگ سے 34 فلسطینی شہید ہو گئے، خان یونس میں ایک ہی خاندان نے 17 افراد جامِ شہادت نوش کر گئے۔
اسرائیلی فورسز نے نابلس میں فائرنگ کر کے 16 سالا نوجوان کو شہید کر دیا، شہداء کی مجموعی تعداد 30 ہزار 717 اور 72 ہزار سے زائد زخمی ہو گئے۔
دوسری جانب فلسطینی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی ہزاروں فلسطینی مر رہے ہیں، بھوک کا شکار 20 فلسطینی موت کے منہ میں چلے گئے۔
ادھر اسرائیل نے تین ہزار پانچ سو یہودی آباد کاروں کے لیے نئے رہائشی یونٹس کی منظوری دیدی، غیر قانونی بستیاں فلسطینی علاقوں میں بنائی جائیں گی۔
عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارہ مخلتف ٹکڑوں میں تقسیم ہونے سے فلسطینی ریاست کا قیام ناممکن ہو جائے گا۔