اسرائیل کی جانب سے محصور غزہ کی پٹی پر مسلسل پانچویں روز بمباری کا سلسلہ برقرار ہے جس میں اب تک خواتین اور بچوں سمیت 33 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق ہفتہ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے شمالی شہر نابلس کے بلتا پناہ گزین کیمپ میں فائرنگ کرکے کم از کم دو فلسطینیوں کو شہید اور تین کو زخمی کردیا۔
اسرائیل نے غزہ میں فوری جنگ بندی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ذمہ داری فلسطینی اسلامی جہاد پر عائد ہوتی ہے کہ وہ راکٹ داغنا بند کرے۔
فلسطینی اسلامی جہاد نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملے کے بعد مزید حملوں کا اعائدہ کیا ہے۔
غزہ کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ منگل کو شروع ہونے والے تازہ ترین اسرائیلی فضائی حملوں میں 15 رہائشی بلاکس تباہ ہو گئے جن میں 50 سے زائد اپارٹمنٹس تھے۔ اس کے علاوہ 940 عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
حماس کے زیرانتظام وزارت داخلہ کے ترجمان ایاد البوزوم نے اسرائیل کے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم اور نہتے شہری اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں۔
وسطی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں سے اسپتال کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ وسطی غزہ کی پٹی کے دیر البلاح علاقے میں ایک اسپتال کو اسرائیلی فضائی حملوں سے نقصان پہنچا ہے۔
ڈائریکٹر ایاد ابو ظہیر نے بتایا کہ شہدا الاقصیٰ اسپتال کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور کئی نرسیں اور مریض زخمی ہوگئے۔