جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس پر اسرائیل کے بد ترین حملے میں 51 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ بدترین بمباری سے زمین پھٹ گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے خان یونس کے یورپی اسپتال کے احاطہ میں نو بنکر بسٹر بم پھینکے گئے، بم پھٹنے سے کئی مقامات پر زمین پھٹ گئی۔
اسرائیل کی جانب سے زخمیوں کو نکالنے والوں پر بھی بمباری کی گئی، بم حملوں کے باعث اسپتال کے قریب کھڑی بس زمین میں دھنس گئی۔
یرغمالیوں کی رہائی کے باوجود غزہ جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو
رپورٹ کے مطابق یورپی غزہ اسپتال پر اسرائیلی فوج کی جانب سے نو میزائل داغے گئے، جس کے نتیجے میں کم از کم 51 افراد شہید اور 70 زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب روس، چین اور برطانیہ نے غزہ میں امداد کی تقسیم کے امریکی اسرائیلی منصوبے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ پر سے دو ماہ کی ناکہ بندی ختم کرے۔
اس کے علاوہ دورہ سعودی عرب میں خطاب کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ غزہ کے عوام ایک بہتر مستقبل کے حقدار ہیں، غزہ کے عوام کے ساتھ ناروا سلوک ناقابل تصور ہے، یہ ڈراؤنا خواب ختم ہونا چاہیے، دہشت گردی نے غزہ پٹی اور لبنان میں بہت سارے لوگوں کی جانیں ضائع کی، مجھے جنگیں پسند نہیں، دنیا بھر میں امن کا خواہاں ہوں۔