اتوار, ستمبر 29, 2024
اشتہار

’حزب اللہ تنازع کا سفارتی حل اسرائیل کی ترجیح ہے‘

اشتہار

حیرت انگیز

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل حزب اللہ تنازع کے سفارتی حل کو ترجیح دیتا ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے کہا ہے کہ ان کا ملک لبنان کے حزب اللہ گروپ کے ساتھ تنازع کے سفارتی حل کو ترجیح دے گا۔

حزب اللہ نے 7 اکتوبر کو غزہ پر جنگ شروع ہونے کے ایک دن بعد ہی شمالی اسرائیل میں فوجی اڈوں پر حملے شروع کر دیے تھے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ فلسطینی گروپوں کی پشت پناہی کے لیے "سپورٹ فرنٹ” ہے۔

- Advertisement -

اسرائیل نے جواب میں جنوبی لبنان کے دیہاتوں اور حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی، جب کہ قریب قریب روزانہ کی جھڑپوں نے لبنان اور اسرائیل میں دسیوں ہزار افراد کو بے گھر کیا ہے وہ زیادہ تر سرحدی علاقوں تک محدود ہیں۔ تاہم، حالیہ ہفتوں میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ایک مکمل جنگ کا خدشہ ہے۔

پینٹاگون کے سربراہ نے اسرائیل اور حزب اللہ جنگ سے بچنے کے لیے فوری سفارت کاری کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ اسرائیل اور لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے درمیان مہنگی جنگ سے بچنے کے لیے سفارتی حل کی ضرورت ہے۔

اسرائیلی ہم منصب یوو گیلنٹ کے ساتھ ملاقات کے دوران، آسٹن نے بڑھتے ہوئے تناؤ کو حزب اللہ کی طرف سے "اشتعال انگیزی” پر مورد الزام ٹھہرایا لیکن کہا کہ ایک مکمل جنگ تمام ملوث افراد کے لیے تباہ کن ہوگی اور یہ علاقائی انتشار کو جنم دے سکتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں