امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں اس بات کا قوی امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی نیوز چینل سی این این کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ کو حاصل ہونے والی نئی انٹیلیجنس معلومات سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ معلومات اُن امریکی حکام کے حوالے سے دی گئی ہیں جو اس انٹیلیجنس امور سے مکمل واقفیت رکھتے ہیں۔
تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا اسرائیلی قیادت نے حتمی طور پر حملے کا فیصلہ کر لیا ہے یا نہیں، اور سی این این کے مطابق، امریکی حکومت کے اندر اس بات پر اختلاف ہے کہ آیا اسرائیل واقعی اس حملے کو عملی جامہ پہنائے گا یا نہیں۔
اس کے علاوہ امریکا میں موجود اسرائیلی سفارت خانے اور اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے بھی اس خبر سے حوالے سے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔
سی این این کے مطابق انٹیلیجنس سے واقف ایک ذریعے نے بتایا کہ اگر امریکہ اور ایران کے درمیان ایسا کوئی معاہدہ ہو جائے جو ایران کے تمام یورینیم کے ذخائر کو ختم نہ کرے تو اسرائیلی حملے کا امکان مزید بڑھ جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایک بیان میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا تھا کہ امریکہ کا یہ مطالبہ کہ ایران یورینیم کی افزودگی بند کرے یہ "حد سے زیادہ اور ناقابل قبول” ہے۔
ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق انہوں نے اس بات پر بھی شک کا اظہار کیا کہ جوہری معاہدے پر بات چیت کامیاب ہو پائے گی بھی یا نہیں۔