اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس کی جانب سے رہا کیے گئے 8 یرغمالیوں کے بدلے 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا۔
فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے موقع پر مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رملہ کے قریب ہجوم نے جشن منایا اور ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
مقبوضہ یروشلم میں قیدیوں کی رہائی کا جشن منانے پر 12 فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔
حماس نے آج جنگ بندی معاہدے کے تحت 5 غیر ملکیوں سمیت اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا، 3 اسرائیلیوں سمیت 8 اسیروں کو قیدیوں کے تبادلے کے تیسرے مرحلے میں رہا کیا گیا تھا۔
اسرائیل کی جانب سے بار بار مطالبہ کیا گیا کہ خاتون فوجی اربیل یہود کو رہا کیا جائے۔ حماس نے جنوبی شہر خان یونس میں شہید یحییٰ سنوار کے گھر کے باہر اربیل یہود کو بھی رہا کیا۔
اسرائیلی خاتون فوجی اربیل یہود کو حوالے کرنے کے دوران بھگدڑ کا ماحول بھی دیکھا گیا۔
معاہدے کے پہلے مرحلے کیلیے مخصوص 42 دن میں سے 12 دن گزر چکے ہیں۔ یرغمالیوں کی سطح پر 26 اسرائیلی زیر حراست ہیں جن میں 8 لاشیں بھی شامل ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے 1 ہزار 590 فلسطینیی فلسطینی قیدیوں کا رہا ہونا باقی ہے۔ جنگ بندی کے تحت 3 مرحلوں پر مشتمل معاہدے کا پہلا مرحلہ 6 ہفتے تک جاری رہے گا۔ پہلے مرحلے کے تحت 33 یرغمالیوں کی واپسی اور تقریباً 1900 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔