غزہ: اسرائیل نے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت 642 فلسطینی قیدیوں کو تاخیر سے رہا کردیا، رہائی پانے والے قیدیوں میں سے 500 غزہ، درجنوں مغربی کنارے اور 97 قیدیوں کو مصر منتقل کردیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کو یورپی اسپتال غزہ میں طبی معائنے کے لیے لے جایا گیا، مغربی کنارے پہنچنے پر قیدیوں کا بھرپور استقبال ہوا، کئی قیدیوں نے زندگی بھر کی سزائیں بھگتنے کے بعد اپنے اہلخانہ سے ملاقات کی۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قید سے واپس آنے والے کئی قیدیوں کی حالت انتہائی خراب تھی، کچھ کے اعضاء نہیں تھے اور ممکنہ طور پر تشدد کرکے انہیں معذور بنادیا گیا تھا، کچھ کو ان کے زخموں کی شدت کی وجہ سے ایمبولینس میں غزہ منتقل کیا گیا ہے۔
یہ رہائی جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے، جس کے تحت حماس نے جنگ میں مارے جانے والے چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کیں۔
دوسری جانب حماس کی القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے اسرائیل کے حوالے کیے جانے والے اسرائیلی یرغمالیوں کی شناخت ظاہر کردی ہے۔
افغانستان میں امریکی اسلحہ، ٹرمپ نے بھی پاکستان کے مؤقف کی تائید کر دی
القسام بریگیڈز کے ترجمان نے بتایا کہ بدھ کی رات چار ہلاک یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ لاشیں اتساحی عیدان، ایتسیک الجریط، اوھاد یہلومی اور شلومو منصور نامی یرغمالیوں کی ہیں۔