غزہ: حماس کی جانب سے مزید 3 یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اسرائیل نے بھی فلسطینی قیدی رہا کرنا شروع کر دیے۔
الجزیرہ کے مطابق آج قیدیوں کے چھٹے تبادلے کے نتیجے میں اسرائیل کی قید سے 369 فلسطینیوں کو رہا ہونا ہے، جس کا آغاز ہو گیا ہے، اور فلسطینی قیدیوں کا پہلا گروپ خان یونس پہنچ گیا ہے۔
فلسطینیوں قیدیوں کی بس مغربی کنارے پہنچی تو لوگ خوشی سے نہال ہو گئے، لوگوں نے اپنے پیاروں کو کندھوں پر اٹھا لیا۔ آج رہا ہونے والے فلسطینیوں میں عمرقید کے 36 اور 7 اکتوبر کے بعد غزہ سے گرفتار کیے گئے 330 قیدی شامل ہوں گے۔
اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے چند فلسطینیوں کی حالت ٹھیک نہیں تھی، فلسطینی ہلال احمر کے طبی عملے نے رہائی پانے والے 4 قیدیوں کو فوری طور پر ان کی صحت کی سنگینی کے پیش نظر مقبوضہ مغربی کنارے کے ایک اسپتال میں منتقل کر دیا۔ الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی طرف سے اس سے قبل رہا کیے گئے بہت سے قیدیوں پر تشدد اور بھوکا رہنے کے آثار نمایاں تھے۔
حماس نے چھٹے تبادلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے
اسرائیل کی جانب سے رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کو ستارہ داؤدی والے نقش کی قمیضیں پہنائی گئی ہیں، اسرائیل جیل سروس نے فلسطینی قیدیوں کو ایسا لباس پہنایا جس پر عربی میں لکھا ہوا ہے ’’ہم نہ بھولیں گے اور نہ ہی معاف کریں گے۔‘‘ اسرائیل کے سرکاری میڈیا کے مطابق یہ قمیضیں خاص طور پر تیار کی گئی ہیں۔
ادھر حماس کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات اگلے ہفتے شروع ہوں گے۔ جب کہ حماس نے ایک بار پھر صدر ٹرمپ کی فلسطینیوں کی غزہ سے منتقلی کی تجویز کو مسترد کر دیا، اور کہا فلسطینی کہیں نہیں جائیں گے۔