امریکی سینیٹر برنی سینڈر نے اسرائیل کو جنگ شروع کرنے کا ذمہ دارقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ایران جوہری مذاکرات سبوتاژ کرنے کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی سینیٹر برنی سینڈر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ایرانی جوہری مذاکرات کار کو قتل کرکے مذاکرات کا دروزاہ بند کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ امریکا کو فوجی اور مالی طور پر نیتن یاہو کی غیرقانونی جنگ میں شامل نہیں ہونا چاہیئے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی شہریوں کو تہران فوری طور پر خالی کرنے کا انتباہ دے دیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق مسلسل پانچویں دن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں، ایسے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانیوں پر زور دیا ہے کہ وہ تہران کو خالی کر دیں، ان کا کہنا تھا ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو روکنے کے معاہدے کو مسترد کیا ہے۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر ایک بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ ”ایران کو اس معاہدے پر دستخط کرنا چاہیے تھے جس پر میں نے انھیں دستخط کرنے کے لیے کہا تھا۔ کتنی شرم کی بات ہے، اور انسانی زندگی کا ضیاع۔ سادہ لفظوں میں کہا گیا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے۔ میں نے بار بار کہا! ہر کسی کو فوری طور پر تہران کو خالی کر دینا چاہیے!“
یاد رہے کہ اس سے قبل ایران نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے شہریوں کو فوری انخلا کا انتباہ دیا تھا، ایران نے عبرانی زبان میں جاری بیان میں اسرائیلی عوام کو خبردار کرتے ہوئے پیغام دیا کہ تل ابیب محفوظ نہیں رہا لہٰذا فوری چھوڑ دیں۔
دریں اثنا، کینیڈا میں جی سیون اجلاس کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا بائیڈن انتظامیہ کی ناکام پالیسیوں کے باعث جنگیں شروع ہوئیں، ہم ایران اور اسرائیل کشیدگی کم کرنے کے لیے ہی اکٹھے ہوئے ہیں، آپ سب جانتے ہیں اسرائیل بہت اچھا کر رہا ہے، ہم نے ایران کو 60 دن دیے تھے انھوں نے انکار کیا۔
ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں
ٹرمپ نے کہا میراخیال ہے نیو کلیئر ڈیل پر ایران کو سائن کرنا ہوگا، ایران نیو کلیئر ڈیل پر دستخط نہیں کر رہا وہ بے وقوف ہے۔