اسرائیل نے ایران پر اپنے تازہ فضائی حملوں میں اس کی سینٹری فیوج پروڈکشن سائٹ اور میزائل فیکٹریوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کر دیا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ حالیہ گھنٹوں کے دوران 50 سے زائد لڑاکا طیاروں نے ایران میں حملہ کیا جس میں تہران کی سینٹری فیوج پروڈکشن سائٹ اور میزائل تیار کرنے والے متعدد مقامات کو نشانہ بنایا۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
واضح رہے کہ سینٹری فیوج وہ مشینیں ہیں جو یورینیم کو افزودہ کرتی ہیں۔ افزودہ یورینیم کو نہ صرف پاور پلانٹس کیلیے ایندھن بنانے کیلیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے بلکہ یہ جوہری بم بنانے کیلیے بھی کارآمد ہے۔
ٹیلی گرام پر جاری بیان میں اسرائیلی فوج نے بتایا کہ حملوں کی ترین لہر ایران کے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے پروگرام کو نقصان پہنچانے کی وسیع کوششوں کے حصے کے طور پر کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے دفاعی نظام نے اسرائیلی میزائلوں کو کیسے تباہ کیا؟ ویڈیو جاری
تاہم ایران اسرائیل کے اس دعویٰ کی تردید کرتا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار تیار کر رہا ہے جبکہ اقوام متحدہ کے نگران ادارے آئی اے ای اے کے ساتھ امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی نے بھی اپنی تازہ رپورٹس میں یہ کہا ہے۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے زمین سے زمین اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کو تیار کرنے کیلیے خام مال اور اجزاء کی تیاری میں ملوث مینوفیکچرنگ پلانٹس پر بھی حملہ کیا۔