جمعہ, مئی 2, 2025
اشتہار

اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری، مزید 31 فلسطینی شہید

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد پہنچنے کے تمام راستے بند کردیئے، جس کے نتیجے میں شدید غذائی پیدا ہوگئی ہے، بڑی تعداد میں بچوں کے مرنے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق جمعرات کے روز غزہ پر اسرائیلی فوج کی بربریت کے نتیجے میں کم از کم 31 فلسطینی شہید ہوئے اور جمعہ کی صبح سویرے حملوں میں مزید ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

غزہ میں الجزیرہ کے نامہ نگار نے علاقے میں داخل ہونے والی امداد پر اسرائیل کی 60 روزہ ناکہ بندی کو شہری آبادی کا ”جان بوجھ کر گلا گھونٹنے” کے طور پر رپورٹ کیا ہے۔

اسرائیل نے غزہ پر رات بھر حملے جاری رکھے، جس کے باعث کیمپ میں پناہ لئے ہوئے پانچ افراد سمیت کم از کم سات افراد شہید ہوگئے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کا بنیادی مقصد یرغمالیوں کی واپسی نہیں ہے۔

ایک تقریب سے خطاب میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ہم غزہ میں موجود 59 یرغمالیوں کو واپس لانا چاہتے ہیں لیکن اس جنگ کا بنیادی مقصد دشمن کو شکست دینا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد یرغمالیوں کے اہل خانہ کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے، ایک یرغمالی کی ماں نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج سے میرا مقصد نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانا ہے‘۔

یرغمالیوں کے اہلخانہ کی نمائندگی کرنے والے فورم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی حکومت کی ’اولین ترجیح‘ ہونی چاہیے مگر ایسا نہیں ہے۔

یرغمالیوں کے لواحقین اور ان کے حامی گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت غزہ میں جنگ بندی کے ایسے معاہدے پر پہنچے جو تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائے۔

ٹرمپ نے ایران سے تیل خریدنے والے ممالک کو خبردار کردیا

مگر نیتن حکومت بہانے تلاش کرکے غزہ پر مسلسل بمباری کررہی ہے اور اپنے اقتدار کو مزید طول دینے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں