نیویارک: اقوام متحدہ نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے ظالمانہ عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے گھروں کی مسماری کا عمل فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی سیکرٹری برائے سیاسی امور روز ماری دی کارلو نے کونسل کو فلسطین اور اسرائیل تنازع پر بریفنگ دی اور کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان جمود کار بات چیت کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ادھر سلامتی کونسل میں جرمنی کے مندوب نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازع سیاسی نوعیت کا ہے اور اسے سیاسی طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی دو ریاستی حل کے فارمولے کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 جس پر امریکا نے بھی اتفاق کیا تھا عالمی برادر اور اسرائیل کو اس میں پیش کردہ نکات کا پابند بناتی ہے۔
جرمن سفیر نے فلسطین میں یہودی آباد کاری اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو دو ریاستی حل کے نظریئے کےخلاف قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا غرب اردن کے علاقوں کو ضم کرنے کا اشارہ اور 1967ءکی سرحدوں میں کسی قسم کی تبدیلی کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔
اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی جاری ، 16 بچے ماورائے عدالت شہید
انہوں نے غرب اردن اور بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کو اوسلو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی اور فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنے کی کوششوں کے مترادف قرار دیا۔