اسرائیل کے حکام نے جنگی جرائم کے الزامات سے بچنے کے لیے اسرائیلی فوج کے لیے نیا ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجی میڈیا کے سامنے اپنی شناخت چُھپانے کے پابند ہوں گے۔
اسرائیلی افواج کے لئے جاری کئے گئے نئے ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ حاضر سروس اور ریزرو دونوں طرح کے فوجیوں پر یہ اصول لاگو ہوں گے۔
اسرائیلی فوجی ترجمان ندوا شوشانی کے مطابق ان نئے اقدامات کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسرائیل کے فوجیوں کو مستقبل میں ایسے واقعات سے محفوظ رکھا جائے جو دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف کئے جارہے ہیں۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے بین الاقوامی میڈیا کو بتایا ہے کہ چہرے چُھپانے کا حکم اسرائیلی فوج میں شامل اسرائیلی اور غیر اسرائیلی دونوں طرح کے فوجیوں جاری کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برازیل سے فرار ہونے والے اسرائیلی فوجی نے ایک آڈیو انٹرویو میں 500 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں پر ہزاروں بچوں کے قتل کا الزام لگایا گیا تھا۔
مذکورہ اسرائیلی فوجی برازیل سے اُس وقت فرار ہوا تھا جب اُس کے خلاف ہند رجب فاؤنڈیشن نامی بیلجیئم میں قائم ایک تنظیم نے جنگی جرائم کے حوالے سے برازیل کی عدالت میں شکایت بھیجی تھی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اس معاملے کے بعد اسرائیل کے اندر اور باہر ہر جانب سے اسرائیلی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
غزہ، حماس نے 2 اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل کردیا
یہاں یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیرِ دفاع نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے برازیل سے اپنے ایک سابق فوجی کو فرار کروایا ہے۔