اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے قریب ایک علاقے میں فوج کی دراندازی اور گزرگاہ کنٹرول کرنے کا عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حماس کے خاتمے یا تمام یرغمالیوں کی رہائی ممکن نہیں ہوجاتی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ان کا ملک زیرحراست افراد کی بازیابی کے لیے رعایتیں دینے کے لیے تیار ہے لیکن اگر زیر حراست افراد کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو وہ غزہ بھر میں کارروائیاں تیز کردی جائیں گی۔
حماس کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے سے قبول کردہ تجویز کواسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اسرائیلی مطالبات سے بہت دور قرار دیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حماس کی تجویز کا مقصد اسرائیلی افواج کو رفح میں داخل ہونے سے روکنا تھا۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس پرُامید ہے کہ حماس اور اسرائیل‘بقیہ خلا’ کو بھی ختم کر سکتے ہیں۔
بائیڈن انتظامیہ کو امید ہے کہ اسرائیل اور حماس اپنی جنگ بندی کی بات چیت میں ”بقیہ خلا کو ختم”کر سکتے ہیں اور جلد ہی ایک معاہدہ طے پا جائے گا۔
غزہ جنگ بندی کیلئے قطر، مصر، حماس اور امریکا کے مذاکرات جاری
قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ دونوں فریقوں کی پوزیشنوں کا قریبی جائزہ بتاتا ہے کہ وہ بقیہ خلا کو ختم کرنے کے قابل ہو جائیں اور ہم اس عمل کی حمایت کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے جا رہے ہیں۔