اتوار, اکتوبر 6, 2024
اشتہار

’یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اسرائیل بڑی قتل و غارت گری کر سکتا ہے‘

اشتہار

حیرت انگیز

حماس کے عہدیدار غازی حماد نے کہا ہے کہ جاری مذاکرات کے درمیان گروپ کی "ترجیح” جنگ کو روکنا ہے۔

الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر بہت واضح ہے ہم جارحیت کو روکنا چاہتے ہیں۔

حماد نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کی وجہ سے ہونے والی "بڑے پیمانے پر تباہی اور بڑے پیمانے پر قتل” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زمین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بڑی تباہی ہے۔

- Advertisement -

حماس کے سیاسی بیورو کے رکن نے کہا کہ "کچھ لوگ” چند دنوں یا ہفتوں کی لڑائی میں مختصر وقفے کی تلاش میں ہیں لیکن یہ حماس اور فلسطینیوں کے مفاد میں نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل یرغمالیوں کا کارڈ لے گا اور اس کے بعد وہ ہمارے لوگوں کے خلاف بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری کا ایک نیا دور شروع کرے گا ہم یہ کھیل نہیں کھیلیں گے۔

حماد نے مزید کہا کہ جنگ بند ہونے کے بعد حماس "سب کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے” اور غزہ میں فلسطینی قیدیوں اور اسیران کے لیے ایک "بڑے سمجھوتہ” تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں